شب کا سفر

آخرش آ گئی وہ شب اے دل

صبح سے انتظار جس کا ہے

میری تنہائی کی رفیق یہ شب

کون کہتا ہے کہ تاریک ہے شب

میرے ہر درد سے پیوند بنے

آرزوؤں کی اک ردا ایسی

جس کی زنبیل میں میں نے اپنے

دل جگر ذہن بچھا رکھے ہوں

اپنے معشوق کے اس آنچل میں

کتنے ارمان چھپا رکھے ہیں

کتنے احساس سجا رکھے ہیں

میرے اندر کا کرب اٹھائے یہ شب

کہکشاں بن کے جگمگاتی ہے

روح براق بن سی جاتی ہے

جس پہ بیٹھا میں اپنی دنیا کے

آسمانوں کی سیر کرتا ہوں

رات سے صبح کو اترتا ہوں

صبح ہوتی ہے رات آنے کو

رات کو انتظار رہتا ہے

میری تنہائی کی رفیق یہ شب

میری جاناں عمیق یہ شب

ریشمی اسودی عتیق یہ شب

کون کہتا ہے کہ تاریک ہے شب

شب ترا انتظار رہتا ہے

(549) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razi Raziuddin. is written by Razi Raziuddin. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razi Raziuddin. Free Dowlonad  by Razi Raziuddin in PDF.