کھلے میں چھوڑ رکھا ہے مگر سلیقہ سے

کھلے میں چھوڑ رکھا ہے مگر سلیقہ سے

بندھے ہوئے ہیں پرندوں کے پر سلیقہ سے

ہمیں پہ فرض نہیں صرف حق پڑوسی کا

تمہیں بھی چاہئے رہنا ادھر سلیقہ سے

کبھی سے حالت بیمار دل سنبھل جاتی

علاج کرتے اگر چارہ گر سلیقہ سے

ہمارے چاہنے والے بہت ہی نازک ہیں

ہماری موت کی دینا خبر سلیقہ سے

بہت سی مشکلیں حائل ہیں راہ میں لیکن

تمام عمر کیا ہے سفر سلیقہ سے

(569) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raziq Ansari. is written by Raziq Ansari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raziq Ansari. Free Dowlonad  by Raziq Ansari in PDF.