آنسو اپنی چشم تر سے نکلیں تو

آنسو اپنی چشم تر سے نکلیں تو

تازہ دم ہو جائیں گھر سے نکلیں تو

بیماروں کو تھوڑا سا آرام ملے

باہر دست چارہ گر سے نکلیں تو

سچائی سے پردہ بھی ہٹ سکتا ہے

اخباروں میں چھپی خبر سے نکلیں تو

نا ممکن ہے واپس لوٹیں خالی ہاتھ

چاند پکڑنے لیکن گھر سے نکلیں تو

منظر میں کردار ہمارا بھی آ جائے

شرط ہے پہلے پس منظر سے نکلیں تو

(487) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raziq Ansari. is written by Raziq Ansari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raziq Ansari. Free Dowlonad  by Raziq Ansari in PDF.