یہ سوچ کر نہ پھر کبھی تجھ کو پکارا دوست

یہ سوچ کر نہ پھر کبھی تجھ کو پکارا دوست

دشمن کا دوست ہو نہیں سکتا ہمارا دوست

ہم نے کبھی رکھا ہی نہیں ہے حساب عشق

تو ہی ہمارا نفع ہے تو ہی خسارہ دوست

آنکھوں کا اک ہجوم لگا ہے مگر یہ دل

بھولا نہ آج تک ترا پہلا اشارہ دوست

سب کو ہے اپنی اپنی غرض سے غرض یہاں

کوئی ہمارا دوست نہ کوئی تمہارا دوست

جو کچھ ازل سے ہوتا رہا ہے وہی ہوا

ہم کو بھی دوستوں کی عداوت نے مارا دوست

چاہے تو اعتراف کرے یا نہیں کرے

روحیؔ بغیر ہے نہیں تیرا گزارا دوست

(826) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rehana Roohi. is written by Rehana Roohi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rehana Roohi. Free Dowlonad  by Rehana Roohi in PDF.