خود میں جھانکا تو عجب منظر نظر آیا مجھے

خود میں جھانکا تو عجب منظر نظر آیا مجھے

اپنے اندر بھی عجائب گھر نظر آیا مجھے

مجھ سے اس کا ہم سفر بننا بھی کب دیکھا گیا

وہ بھی اپنی راہ کا پتھر نظر آیا مجھے

حادثوں نے اس کے پاؤں سے بھی دھرتی کھینچ لی

وہ بھی سیل وقت کی زد پر نظر آیا مجھے

مہرباں کوئی شریک قید تنہائی نہ تھا

اپنے زانو پر ہی اپنا سر نظر آیا مجھے

دل سے تھی امید خواہش کے سفر پر ساتھ دے

پر یہ شاہیں بھی شکستہ پر نظر آیا مجھے

ایک اک لمحے نے سو سو شعبدے دکھلائے ہیں

سچ تو یہ ہے وقت جادوگر نظر آیا مجھے

اتنی ہمت بھی نہ تھی بڑھ کر بلا لیتا ریاضؔ

یوں تو وہ بازار میں اکثر نظر آیا مجھے

(582) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riaz Majeed. is written by Riaz Majeed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riaz Majeed. Free Dowlonad  by Riaz Majeed in PDF.