مسافرت کے تحیر سے کٹ کے کب آئے

مسافرت کے تحیر سے کٹ کے کب آئے

جو چوتھی سمت کو نکلے پلٹ کے کب آئے

اب اپنے عکس کو پہچاننا بھی مشکل ہے

ہم اپنے آپ میں حیرت سے ہٹ کے کب آئے

اک انتشار تھا گھر میں بھی گھر سے باہر بھی

سنور کے نکلے تھے کس دن سمٹ کے کب آئے

ہم ایسے خلوتیوں سے مکالمے کو یہ لوگ

جہان بھر کی صداؤں سے اٹ کے کب آئے

یہ گفتگو تو ہے رد عمل تری چپ کا

جو کہہ رہے ہیں یہ ہم گھر سے رٹ کے کب آئے

جب اپنے آپ میں مصروف ہو گیا وہ بہت

ہم اس کی سمت زمانے سے کٹ کے کب آئے

ریاضؔ دھیان ہم آغوش آئنے سے رہا

خیال اس کے تصور سے ہٹ کے کب آئے

(533) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riaz Majeed. is written by Riaz Majeed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riaz Majeed. Free Dowlonad  by Riaz Majeed in PDF.