اپنی مرضی ہی کرو گے تم بھی

اپنی مرضی ہی کرو گے تم بھی

کچھ کسی کی نہ سنو گے تم بھی

وقت سے بچ نہ سکو گے تم بھی

جو کرو گے وہ بھرو گے تم بھی

ایک آواز سنی ہے ہم نے

ایک آواز سنو گے تم بھی

آج آندھی ہو تو مٹی کی طرح

ایک دن بیٹھ رہو گے تم بھی

آج سرکار بنے بیٹھے ہو

کل کو فریاد کرو گے تم بھی

یہی ہوتا ہے یہی ہونا ہے

ایک دن ہاتھ ملو گے تم بھی

جب نکل جائے گا روحیؔ مطلب

کتنے الزام دھرو گے تم بھی

(637) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Roohi Kanjahi. is written by Roohi Kanjahi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Roohi Kanjahi. Free Dowlonad  by Roohi Kanjahi in PDF.