ہم کو خوش آیا ترا ہم سے خفا ہو جانا

ہم کو خوش آیا ترا ہم سے خفا ہو جانا

سر بسر خواب کا تعبیر نما ہو جانا

چند اشکوں نے چھپایا ہے مکمل منظر

ہم پہ کھلتا ہی گیا تیرا جدا ہونا

اپنی خواہش تری یادوں میں بھٹکتی ہے کہیں

جیسے گلگشت میں تتلی کا فنا ہو جانا

شاخ در شاخ سبک سار ہواؤں کا گزر

اک قفس سے کسی پنچھی کا رہا ہو جانا

اشک گرتے ہی کھلے پھول مرے دامن میں

رت بدلتے ہی پرندوں کا صدا ہو جانا

ایک سائے کا ہے احساس مرے سر پہ سدا

کون سوچے گا کبھی خود سے خدا ہو جانا

آشنا ہم بھی محبت سے نہیں ہیں ہرگز

ہائے اس ربط کا بھی نذر انا ہو جانا

(592) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saadullah Shah. is written by Saadullah Shah. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saadullah Shah. Free Dowlonad  by Saadullah Shah in PDF.