تم نے کیسا یہ رابطہ رکھا

تم نے کیسا یہ رابطہ رکھا

نہ ملے ہو نہ فاصلہ رکھا

نہیں چاہا کسی کو تیرے سوا

تو نے ہم کو بھی پارسا رکھا

پھول کھلتے ہی کھل گئیں آنکھیں

کس نے خوشبو میں سانحہ رکھا

تو نہ رسوا ہو اس لیے ہم نے

اپنی چاہت پہ دائرہ رکھا

جھوٹ بولا تو عمر بھر بولا

تم نے اس میں بھی ضابطہ رکھا

کوئی دیکھے یہ سادگی اپنی

پھول یادوں کا اک سجا رکھا

سعدؔ الجھا رہا مگر اس نے

تجھ سے ملنے کا راستہ رکھا

(714) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saadullah Shah. is written by Saadullah Shah. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saadullah Shah. Free Dowlonad  by Saadullah Shah in PDF.