اجالا کر کے ظلمت میں گھرا ہوں

اجالا کر کے ظلمت میں گھرا ہوں

چراغ رہ گزر تھا بجھ گیا ہوں

تری تصویر کیسے بن سکے گی

ہر اک سادہ ورق کو دیکھتا ہوں

مجھے طوفان سے شکوہ نہیں ہے

ہلاک بے رخیٔ ناخدا ہوں

ترے تیروں کا اندازہ کروں گا

ابھی تو زخم دل کے گن گا رہا ہوں

تمہیں سورج نظر آئیں گے اپنے

میں آئینہ ہوں اور ٹوٹا ہوا ہوں

صبا آہستہ آہستہ اڑوں گا

میں دست ناز کا رنگ حنا ہوں

(537) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saba Akbarabadi. is written by Saba Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saba Akbarabadi. Free Dowlonad  by Saba Akbarabadi in PDF.