آندھی کا کر خیال نہ تیور ہوا کے دیکھ

آندھی کا کر خیال نہ تیور ہوا کے دیکھ

دیوار ریت کی سہی اونچی اٹھا کے دیکھ

سایہ ہوں دھوپ ہوں کہ سرابوں کا روپ ہوں

میں کیا ہوں کون ہوں مرے نزدیک آ کے دیکھ

اپنی ہی ذات میں تو سمندر ہوا تو کیا

میرے لہو میں کھولتا سورج بجھا کے دیکھ

اک روز تو لباس سمجھ کر مجھے پہن

کچھ دیر ہی سہی مجھے اپنا بنا کے دیکھ

میں کانچ کے مکان میں رہتا ہوں ان دنوں

آ اے صدائے سنگ مجھے آزما کے دیکھ

شاید کسی چٹان سے جھرنا ابل پڑے

پتھر کے دل پہ موم کا تیشہ جلا کے دیکھ

آتا ہے کون کون ترے غم کو بانٹنے

زاہدؔ تو اپنی موت کی افواہ اڑا کے دیکھ

(696) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Zahid. is written by Sabir Zahid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Zahid. Free Dowlonad  by Sabir Zahid in PDF.