کیوں یہ حسرت تھی دل لگانے کی

کیوں یہ حسرت تھی دل لگانے کی

تھی نہ ہمت اگر نبھانے کی

مانگ کر ہم سے لے لیا ہوتا

کیا ضرورت تھی دل چرانے کی

کون آئے گا بھول کر رستہ

دل کو کیوں ضد ہے گھر سجانے کی

رنگ تم بھی بدلتے ہو پل پل

خوب تصویر ہو زمانے کی

کیا مزا ان سے روٹھنے کا سدا

جن کو فرصت نہیں منانے کی

(490) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sada Ambalvi. is written by Sada Ambalvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sada Ambalvi. Free Dowlonad  by Sada Ambalvi in PDF.