لاکھ تقدیر پہ روئے کوئی رونے والا

لاکھ تقدیر پہ روئے کوئی رونے والا

صرف رونے سے تو کچھ بھی نہیں ہونے والا

بار غم گل ہے کہ پتھر ہے یہ موقوف اس پر

کس سلیقے سے اسے ڈھوتا ہے ڈھونے والا

کوئی تدبیر یا تعویذ نہیں کام آتی

حادثہ ہوتا ہے ہر حال میں ہونے والا

تو ہے شاعر تجھے ہرگز نہ سہائے رونا

تیرا ہر اشک ہے گیتوں میں پرونے والا

کھول اٹھتا ہے لہو دیکھ کے اپنا یارو

فصل کو کاٹے نہ جب فصل کو بونے والا

موت کی گود میں جب تک نہیں تو سو جاتا

تو صداؔ چین سے ہرگز نہیں سونے والا

(538) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sada Ambalvi. is written by Sada Ambalvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sada Ambalvi. Free Dowlonad  by Sada Ambalvi in PDF.