عذابوں کا شہر

یہ عذابوں کا شہر ہے

یہاں خود کو بچانے کے تمام حربے

بے کار ثابت ہوتے ہیں

جب تم سو رہے ہوگے

کوئی تمہاری ٹانگیں چرا لے جائے گا

اور جب تم اپنے پڑوسی سے

ٹانگیں ادھار لے کر

پولس تھانے

رپورٹ لکھوانے کے لیے پہنچو گے

تو تھانے دار رشوت میں

تمہاری آنکھوں کا مطالبہ کرے گا

جن کے دینے سے انکار کرنے پر

تم دھر لیے جاؤ گے

دماغ کی سمگلنگ کے جرم میں

وکیل کو اپنے بازو

اور مجسٹریٹ کو ناک اور کان دیے بغیر

تمہاری رہائی ممکن نہیں

عدالت سے

با عزت رہا ہونے کے بعد

اپنے کھوئے ہوئے تمام اعضا

حاصل کرنے کے لیے تمہیں

صرف اپنا ضمیر چکانا پڑے گا

(465) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sadiq. is written by Sadiq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sadiq. Free Dowlonad  by Sadiq in PDF.