یہ کس کے حسن کی جلوہ گری ہے

یہ کس کے حسن کی جلوہ گری ہے

جہاں تک دیکھتا ہوں روشنی ہے

اگر ہوتے نہیں حساس پتھر

تری آنکھوں میں یہ کیسی نمی ہے

یقیں اٹھ جائے اپنے دست و پا سے

اسی کا نام لوگو خودکشی ہے

اگر لمحوں کی قیمت جان جائیں

ہر اک لمحہ میں پوشیدہ صدی ہے

تجھے بھی منہ کے بل گرنا پڑے گا

ابھی تو سر سے ٹوپی ہی گری ہے

تعلق تجھ سے رکھ کر اتنا سمجھے

ہماری سانپ سے بھی دوستی ہے

(532) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Akhtar. is written by Saeed Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Akhtar. Free Dowlonad  by Saeed Akhtar in PDF.