رستے لپیٹ کر سبھی منزل پہ لائے ہیں

رستے لپیٹ کر سبھی منزل پہ لائے ہیں

کھوے سفر ہی باندھ کے ساحل پہ لائے ہیں

پہلے تو ڈھونڈ ڈھانڈ کے لائے وجود کو

اور پھر ہنکا کے ذات کو محمل پہ لائے ہیں

اٹھتی ہے ہر فرات میں اک موج اضطراب

جب بھی وہ کارواں رہ قاتل پہ لائے ہیں

ساحل کی ریت سے کبھی جس کی بنی نہیں

اس کو سمندروں کے مقابل پہ لائے ہیں

دل ڈر گیا تھا وصل کی حدت کو سوچ کر

اذن خیال کو رہ کامل پہ لائے ہیں

(471) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Naqvi. is written by Saeed Naqvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Naqvi. Free Dowlonad  by Saeed Naqvi in PDF.