ساعت ہجر جب ستاتی ہے

ساعت ہجر جب ستاتی ہے

وقت کی نبض رک سی جاتی ہے

چیزیں اپنی جگہ پہ رہتی ہیں

تیرگی بس انہیں چھپاتی ہے

شور میں جو صدائیں دب جائیں

خامشی پھر وہی سناتی ہے

دھوپ کی آنچ ہے جو رات گئے

چاندنی بن کے مسکراتی ہے

حسن شاید اسی کو کہتے ہیں

جب نظر لوٹ لوٹ جاتی ہے

وہ مری جیت تیرے نام سے تھی

ہاں مگر ہار میری ذاتی ہے

چاند جب دھوپ میں نکلتا ہے

چاندنی کب نظر میں آتی ہے

خواب دیکھا ہو جن کی آنکھوں نے

صبح نو بس انہیں بلاتی ہے

(449) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Naqvi. is written by Saeed Naqvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Naqvi. Free Dowlonad  by Saeed Naqvi in PDF.