دوہری شہریت

قصہ دوہری شہریت کا

ایک ہجرت نے لکھا ہے

جسم کی ہجرت کہیے اس کو

ہاتھوں اور پیروں کی ہجرت

ناک کان اور ہونٹوں کی ہجرت

میرا جسم یہاں ہے لیکن

روح کا ڈیرا اور کہیں ہے

میرے پرانے ہم سایے سب

میرا چہرہ مانگتے ہیں

اور نئے ہیں جتنے بھی وہ

جان رہے ہیں مجھ کو نیا

آئینہ میں مجھ کو اپنا

دھندلا خاکہ دکھتا ہے

اپنی جیب میں رکھتا ہوں میں

دونوں خطوں کی اک پہچان

تاکہ بھول نہ جاؤں میں یہ

اپنی ذات اور نام نشان

(407) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Naqvi. is written by Saeed Naqvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Naqvi. Free Dowlonad  by Saeed Naqvi in PDF.