گھٹن

دانے بکھیرنے میں تو

بہک گیا تھا ہاتھ وہ

اور آب کی روانی بھی

نشیب کو ہی چل پڑی

تقسیم آسمان کی

ویسے تو خیر جو بھی تھی

لیکن ہوا تو دہر میں

تقسیم برابری سے کی

تو بھوک میری ٹھیک ہے

اور پیاس کا جواز بھی

لیکن یہ میری زیست میں

گھٹن کہاں سے آ گئی

(460) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Naqvi. is written by Saeed Naqvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Naqvi. Free Dowlonad  by Saeed Naqvi in PDF.