سونے کے دل مٹی کے گھر پیچھے چھوڑ آئے ہیں

سونے کے دل مٹی کے گھر پیچھے چھوڑ آئے ہیں

وہ گلیاں وہ شہر کے منظر پیچھے چھوڑ آئے ہیں

اپنے آئینوں کو ہم نے روگ لگا رکھا ہے

کیا کیا چہرے ہم شیشہ گر پیچھے چھوڑ آئے ہیں

تم اپنے دریا کا رونا رونے آ جاتے ہو

ہم تو اپنے سات سمندر پیچھے چھوڑ آئے ہیں

دیکھو ہم نے اپنی جانوں پر کیا ظلم کیا ہے

پھول سا چہرہ چاند سا پیکر پیچھے چھوڑ آئے ہیں

ہم بھی کیا پاگل تھے اپنے پیار کی ساری پونجی

اس کی اک اک یاد بچا کر پیچھے چھوڑ آئے ہیں

منزل سے اب دور نکل آئے ہیں قیسؔ تو خوش ہیں

ہمسائے کے کتے کا ڈر پیچھے چھوڑ آئے ہیں

(488) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Qais. is written by Saeed Qais. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Qais. Free Dowlonad  by Saeed Qais in PDF.