ہجوم یاس میں ماں کی دعا ملتی رہی ہے

ہجوم یاس میں ماں کی دعا ملتی رہی ہے

یہ دولت زندگی میں بارہا ملتی رہی ہے

کسی کا کچھ بگاڑا ہی نہیں ہم نے زمانے میں

ہمیں تو خواب لکھنے کی سزا ملتی رہی ہے

ترے در تک پہنچنے کی کبھی نوبت نہیں آئی

کہ رستے میں ہمیں اپنی انا ملتی رہی ہے

بچا کے لاکھ رکھا تو نے اپنے دامن دل کو

مگر زخموں کو پھر بھی کچھ ہوا ملتی رہی ہے

اگر ہم غور سے دیکھیں تو اب محسوس ہوتا ہے

کہ وہ ہم سے یوں ہی بے مدعا ملتی رہی ہے

کہیں بھی ہاتھ پھیلائے نہیں تیرے سوا ہم نے

ہمیں ہر موڑ پر تیری عطا ملتی رہی ہے

(459) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Safdar Saleem Sial. is written by Safdar Saleem Sial. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Safdar Saleem Sial. Free Dowlonad  by Safdar Saleem Sial in PDF.