اس سے پہلے کہ کسی گھاٹ اتارے جاتے

اس سے پہلے کہ کسی گھاٹ اتارے جاتے

ہم ہی بیتاب تھے ہم مفت میں مارے جاتے

حد ادراک سے آگے تھی ترے قرب کی شام

ڈھونڈنے تجھ کو کہاں چاند ستارے جاتے

تو نے خود اپنی محبت کا بھرم کھول دیا

ورنہ ہم پاس مروت میں ہی مارے جاتے

تجھ سے منسوب ہوئے ہیں تو یہ حسرت ہی رہی

ہم کبھی اپنے حوالے سے پکارے جاتے

سخت پہرہ تھا ترے حاشیہ برداروں کا

ہم وہاں کس کی سفارش کے سہارے جاتے

تو نے خود حلقہ امواج سے منہ موڑ لیا

دور تک ورنہ ترے ساتھ کنارے جاتے

مشعلیں غم کی فروزاں تھیں ہر اک گھر میں سلیمؔ

کس کی دہلیز پہ ہم درد کے مارے جاتے

(457) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Safdar Saleem Sial. is written by Safdar Saleem Sial. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Safdar Saleem Sial. Free Dowlonad  by Safdar Saleem Sial in PDF.