پھولوں سے بدن ان کے کانٹے ہیں زبانوں میں

پھولوں سے بدن ان کے کانٹے ہیں زبانوں میں

شیشے کے ہیں دروازے پتھر کی دکانوں میں

کشمیر کی وادی میں بے پردہ جو نکلے ہو

کیا آگ لگاؤ گے برفیلی چٹانوں میں

بس ایک ہی ٹھوکر سے گر جائیں گی دیواریں

آہستہ ذرا چلیے شیشے کے مکانوں میں

اللہ رے مجبوری بکنے کے لیے اب بھی

سامان تبسم ہے اشکوں کی دکانوں میں

آنے کو ہے پھر شاید طوفان نیا کوئی

سہمے ہوئے بیٹھے ہیں لوگ اپنے مکانوں میں

شہرت کی فضاؤں میں اتنا نہ اڑو ساغرؔ

پرواز نہ کھو جائے ان اونچی اڑانوں میں

(1014) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Azmi. is written by Saghar Azmi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Azmi. Free Dowlonad  by Saghar Azmi in PDF.