رہے گا پیاسوں سے پانی کا فاصلہ کب تک

رہے گا پیاسوں سے پانی کا فاصلہ کب تک

رہے گا گھر مرا میدان کربلا کب تک

ترے پڑوس کے پتھر کبھی تو جاگیں گے

رہے گا کانچ کے محلوں میں تو خدا کب تک

یہ زرد زرد سی مدقوق کونپلوں کے لئے

مرے بدن کا رہے گا شجر ہرا کب تک

چھپا سکوں گا کہاں تک میں اپنا عریاں بدن

تنی رہے گی اندھیروں کی یہ ردا کب تک

کسی کی زلف کے بادل کے پاس بیٹھا ہوں

یہ دیکھنا ہے کہ برسے گی یہ گھٹا کب تک

نہ چھیڑے گا کوئی سیلاب آرزو ساغرؔ

ٹکے گا آنکھ کی پتلی پہ آبلہ کب تک

(605) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Khayyami. is written by Saghar Khayyami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Khayyami. Free Dowlonad  by Saghar Khayyami in PDF.