رہ حیات میں بس وہ قدم بڑھا کے چلے

رہ حیات میں بس وہ قدم بڑھا کے چلے

دیے لہو کے سر راہ جو جلا کے چلے

گلوں کو پیار کیا اور گلے لگا کے چلے

چمن میں خاروں سے دامن نہ ہم بچا کے چلے

پتہ چلا نہ مسافت کا پا گئے منزل

قدم سے جب بھی قدم دوستو ملا کے چلے

نہیں ہیں واقف اسرار لذت منزل

جو راہ شوق سے کانٹے ہٹا ہٹا کے چلے

ہزار خار ہیں دامن کو تھامنے والے

ہمارے ہاتھ سے آنچل جو تم چھڑا کے چلے

وہ گزریں شوق سے بے خوف بے خطر ساغرؔ

دکھا کے راستہ منزل کو ہم بتا کے چلے

(570) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Khayyami. is written by Saghar Khayyami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Khayyami. Free Dowlonad  by Saghar Khayyami in PDF.