الٹی گنگا

وہ دور آنے والا ہے بیگم نے یہ کہا

کر دیں گی بند عورتیں مردوں کا ناطقہ

اب وہ زمانہ آئے گا مہوش کمائیں گے

اور مرد گھر پہ بیٹھ کے کھانا پکائیں گے

تم میرا گھر پہ بیٹھ کے دیکھو گے راستہ

اب تم مرے حضور میں لاؤ گے ناشتہ

حد سے برا حضور کا انجام ہووے گا

مردوں سے گفتگو کا غزل نام ہووے گا

بوڑھے کو سولہ سال کی دلہن پسند ہے

مردوں کو ساری نسل کرپشن پسند ہے

ہم لوگ بڑھ رہے ہیں ترقی کی راہ میں

سر میں دماغ رکھتے ہیں دنیا نگاہ میں

لیڈی پولیس والی ہے لیڈی ہے فوج میں

کتنے سدھار آئے ہیں عورت کی نوج میں

لنگی سے ڈھانپ ڈھانپ کے منہ اپنا روئیں گے

عورت جہاں جہاں تھی وہاں مرد ہوئیں گے

ہم نے کہا کہ اس میں نہیں ہے مضائقہ

ہم بھی بدل کے دیکھیں گے اب منہ کا ذائقہ

اب لڑکیوں پہ برق تبسم گرائیں گے

اب لڑکے اپنے حسن کا جلوہ دکھائیں گے

کتنی مصیبتوں سے ملے گی ہمیں نجات

سوئے گا لڑکا جاگے گی لڑکی تمام رات

آئے گا اب نہ صورت عاشق پہ رنگ یاس

اب پھول اڑ کے آئیں گے بھونرے کے آس پاس

سوچیں گے پہروں بیٹھ کے قانون مہوشاں

اب ریپ کی رپورٹ لکھائیں گے نوجواں

دیوانگی میں چاک گریباں کئے ہوئے

لیلیٰ ملے گی بال پریشاں کئے ہوئے

نکلے گی شیریں ہاتھ میں تیشہ لئے ہوئے

فرہاد ہوگا پیٹ میں بچہ لئے ہوئے

مجنوں کو محملوں میں بٹھائیں تو خوب ہے

لیلائیں ذوق قیس دکھائیں تو خوب ہے

(834) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Khayyami. is written by Saghar Khayyami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Khayyami. Free Dowlonad  by Saghar Khayyami in PDF.