جو رہین تغیرات نہیں

جو رہین تغیرات نہیں

موت ہے موت وہ حیات نہیں

کچھ بہاروں ہی پہ نہیں موقوف

میری وحشت کو بھی ثبات نہیں

مسئلے حسن کے بھی نازک ہیں

عشق ہی کے معاملات نہیں

آج سے دل یہ بزم ہے ان کی

یہ حریم تصورات نہیں

شاخ گل ہو کہ گردن مینا

میرے ہاتھوں میں ان کا ہات نہیں

کعبہ و دیر کو ثبات ہے کب

میکدے کو اگر ثبات نہیں

حسن سے کائنات ہے ساغرؔ

عشق بنیاد کائنات نہیں

(464) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Nizami. is written by Saghar Nizami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Nizami. Free Dowlonad  by Saghar Nizami in PDF.