اصل میں موت تو خوشیوں کی گھڑی ہے یارو

اصل میں موت تو خوشیوں کی گھڑی ہے یارو

زندگی کرب ہے اشکوں کی جھڑی ہے یارو

کوئی روتا ہی نہیں غیر کی بربادی پر

ہر بشر کو یہاں اپنی ہی پڑی ہے یارو

وقت آنے پہ ہر اک شخص دغا دیتا ہے

ایسا لگتا ہے قیامت کی گھڑی ہے یارو

اپنے انجام سے غافل نہ رہو فکر کرو

موت فرمان لیے سر پہ کھڑی ہے یارو

مسکرا کر بھی اگر کوئی کبھی ملتا ہے

اس زمانے میں یہی بات بڑی ہے یارو

راہ چلتوں کو یہ پیغام سحرؔ دیتا ہے

حسن کردار تو جادو کی چھڑی ہے یارو

(531) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahar Mahmood. is written by Sahar Mahmood. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahar Mahmood. Free Dowlonad  by Sahar Mahmood in PDF.