چمن میں رہ کے بھی کیوں دل کی ویرانی نہیں جاتی

چمن میں رہ کے بھی کیوں دل کی ویرانی نہیں جاتی

بس اتنی بات پر لوگوں کی حیرانی نہیں جاتی

مقدر پر ہوا ہوں جب سے میں راضی اسی دن سے

خوشی ہو یا کہ غم چہرے کی تابانی نہیں جاتی

فرشتے بھی ہماری قسمتوں پر ناز کرتے ہیں

مگر اپنی حقیقت ہم سے پہچانی نہیں جاتی

انا کا مسئلہ دیوانگی سے کم نہیں ہوتا

حقیقت کتنی بھی واضح ہو وہ مانی نہیں جاتی

حقیقت میں وہ آئینہ صفت انسان ہوتا ہے

کہ توبہ کر کے بھی جس کی پشیمانی نہیں جاتی

یہ شکوے اور یہ حیلے بہانے کیوں عبث کیجے

جنہیں بچنا ہو ان کی پاک دامانی نہیں جاتی

نظر میں پھر رہا ہے بس کسی کے حسن کا منظر

مذاق دید کی وہ جلوہ سامانی نہیں جاتی

محبت کے لیے اب تو ریا کاری ضروری ہے

یہاں اہل جنوں کی قدر پہچانی نہیں جاتی

قیامت کی نشانی یہ نہیں تو اور پھر کیا ہے

لباس اچھے ہیں لیکن پھر بھی عریانی نہیں جاتی

تعلق دوریوں سے اور بھی مضبوط ہوتا ہے

سحرؔ انساں کی لیکن خوئے نادانی نہیں جاتی

(1094) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahar Mahmood. is written by Sahar Mahmood. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahar Mahmood. Free Dowlonad  by Sahar Mahmood in PDF.