داستاں کیا تھی اور کیا بنا دی گئی

داستاں کیا تھی اور کیا بنا دی گئی

کچھ گھٹا دی گئی کچھ بڑھا دی گئی

کر کے تجدید عہد وفا دل نشیں

قید کی اور مدت بڑھا دی گئی

جاں ہتھیلی پہ لے کر پہنچ ہی گئے

اہل دل کو جہاں بھی صدا دی گئی

ربط باہم وہ پہلے سا باقی نہیں

کیسی صورت جہاں کی بنا دی گئی

چشم حق بیں میں دنیا یہ کچھ بھی نہیں

صرف آنکھوں میں دل کش بنا دی گئی

بھول پانا انہیں اب تو ممکن نہیں

دل میں کیسی یہ صورت بسا دی گئی

کھو گئے کن خیالوں میں تم اے سحرؔ

محفل جان و دل تو سجا دی گئی

(498) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahar Mahmood. is written by Sahar Mahmood. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahar Mahmood. Free Dowlonad  by Sahar Mahmood in PDF.