فن جو نادار تک نہیں پہنچا

فن جو نادار تک نہیں پہنچا

ابھی معیار تک نہیں پہنچا

اس نے بر وقت بے رخی برتی

شوق آزار تک نہیں پہنچا

عکس مے ہو کہ جلوۂ گل ہو

رنگ رخسار تک نہیں پہنچا

حرف انکار سر بلند رہا

ضعف اقرار تک نہیں پہنچا

حکم سرکار کی پہنچ مت پوچھ

اہل سرکار تک نہیں پہنچا

عدل گاہیں تو دور کی شے ہیں

قتل اخبار تک نہیں پہنچا

انقلابات دہر کی بنیاد

حق جو حق دار تک نہیں پہنچا

وہ مسیحا نفس نہیں جس کا

سلسلہ دار تک نہیں پہنچا

(1153) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.