صبح عشرت زندگی کی شام ہو کر رہ گئی

صبح عشرت زندگی کی شام ہو کر رہ گئی

حسرت دل موت کا پیغام ہو کر رہ گئی

تم نے دنیا کو لٹا دیں نعمتیں اچھا کیا

میری دنیا بس تمہارا نام ہو کر رہ گئی

جس سحر کی ہم نے مانگی تھی اسیری میں دعا

وہ سحر آئی تو لیکن شام ہو کر رہ گئی

اے محبت کے خدا اے عشق کے پروردگار

ہر تمنا اب خیال خام ہو کر رہ گئی

خوف رسوائی نے مجھ کو آہ بھی بھرنے نہ دی

لب تک آئی بھی تو ان کا نام ہو کر رہ گئی

دیکھ کر ان کو مری آنکھوں میں بھر آئے تھے اشک

بات ہی کیا تھی مگر وہ عام ہو کر رہ گئی

اہل محفل دیکھتے ہی سیفؔ بے خود ہو گئے

ہر ادا ساقی کی شرح جام ہو کر رہ گئی

(404) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saif Bijnori. is written by Saif Bijnori. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saif Bijnori. Free Dowlonad  by Saif Bijnori in PDF.