وہ پردہ زینت در کے سوا کچھ اور نہیں

وہ پردہ زینت در کے سوا کچھ اور نہیں

ہمارے حسن نظر کے سوا کچھ اور نہیں

سراغ کاہکشاں اہل دل کو مل ہی گیا

تمہاری راہ گزر کے سوا کچھ اور نہیں

نہ جانے کون سا ایفائے عہد کا دن ہو

تمہیں تو شام و سحر کے سوا کچھ اور نہیں

مرادیں عشق میں سب کو ملیں مگر مجھ کو

نصیب درد جگر کے سوا کچھ اور نہیں

یہ کس طلسم میں مجھ کو حیات لے آئی

جہاں فریب نظر کے سوا کچھ اور نہیں

نہ پوچھئے مری ناکامیٔ منازل شوق

حصول گرد سفر کے سوا کچھ اور نہیں

وہ نامراد محبت ہوں جس کے دامن میں

سرشک دیدۂ تر کے سوا کچھ اور نہیں

حیات عشق کی روداد کیا کہوں اے سیفؔ

عذاب شام و سحر کے سوا کچھ اور نہیں

(501) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saif Bijnori. is written by Saif Bijnori. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saif Bijnori. Free Dowlonad  by Saif Bijnori in PDF.