اوڑھی ردائے درد بھی حالات کی طرح

اوڑھی ردائے درد بھی حالات کی طرح

تاریکیوں میں ڈوب گئے رات کی طرح

شیوہ نہیں کہ شعلۂ غم سے کریں گریز

ہر زخم ہے قبول نئی بات کی طرح

نیند آ رہی ہے کرب کی آغوش میں مجھے

سینے پہ دست غم ہے ترے ہات کی طرح

میں اپنے آپ سے کبھی باہر نہ آ سکا

الجھا رہا ہوں خود میں خیالات کی طرح

حیران ہوں کہ خود کو بھی پہچانتا نہیں

جذبے بدل رہے ہیں رسومات کی طرح

وہ دوڑ ہے کہ اپنی ہوا بھی نہ چھو سکوں

اڑتی ہے میری فکر بھی لمحات کی طرح

کیا گل کھلائے میری اداسی کی لہر نے

ذہنوں کے ریگ زار میں برسات کی طرح

کیا بستیوں کا ذکر کہ احساس کی تپش

جنگل جلا گئی مرے جذبات کی طرح

کیا خوب آشنا ہیں کہ پہچانتے نہیں

جب بھی ملے تو پہلی ملاقات کی طرح

دنیا کا درد اپنے دکھوں میں سمیٹ کر

محسوس کر رہا ہوں غم ذات کی طرح

احباب کس خلوص سے زلفیؔ مری غزل

رکھتے ہیں دل کے طاق میں سوغات کی طرح

(685) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saif Zulfi. is written by Saif Zulfi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saif Zulfi. Free Dowlonad  by Saif Zulfi in PDF.