وہ عارض گلابی وہ گیسو گھنیرے

وہ عارض گلابی وہ گیسو گھنیرے

اسی سمت ہیں دیدہ و دل کے پھیرے

اجالے کی روداد وہ دل لکھے گا

کہ جس دل سے پسپا ہوئے ہیں اندھیرے

بڑا فرق ہے تیرے میرے جہاں میں

ادھر ظلمت شب ادھر ہیں سویرے

کسی سے کبھی آپ بیتی نہ کہنا

امڈ آئیں گے ہر طرف سے اندھیرے

خلوص دل و جاں مری کم نگاہی

فریب مسلسل بھی احسان تیرے

وہ اک وعدۂ جام سرشار و رنگیں

وہ اک شام لیکن ہزاروں سویرے

ہر اک فتنہ گر دیکھ لے رنگ سیفیؔ

اسی آشیانے میں سکھ کے بسیرے

(549) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saifi Premi. is written by Saifi Premi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saifi Premi. Free Dowlonad  by Saifi Premi in PDF.