چھپ چھپ کے اب نہ دیکھ وفا کے مقام سے

چھپ چھپ کے اب نہ دیکھ وفا کے مقام سے

گزرا ہمارا درد دوا کے مقام سے

لوٹ آئے ہم تو عرض دعا کے مقام سے

ہر شے تھی پست ان کی رضا کے مقام سے

اے مطربان کنج چمن ہوشیار باش

صرصر گزر رہی ہے صبا کے مقام سے

اللہ رے خود فریبیٔ اہل حرم کہ اب

بندے بھی دیکھتے ہیں خدا کے مقام سے

جب دل نے خیر و شر کی حقیقت کو پا لیا

ہر جرم تھا بلند سزا کے مقام سے

اے وائے سیفؔ لذت نیرنگیٔ حیات

مر کر اٹھیں گے بیم و رجا کے مقام سے

(537) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saifuddin Saif. is written by Saifuddin Saif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saifuddin Saif. Free Dowlonad  by Saifuddin Saif in PDF.