در پردہ جفاؤں کو اگر جان گئے ہم

در پردہ جفاؤں کو اگر جان گئے ہم

تم یہ نہ سمجھنا کہ برا مان گئے ہم

اب اور ہی عالم ہے جہاں کا دل ناداں

اب ہوش میں آئے تو مری جان گئے ہم

پلکوں پہ لرزتے ہوئے تارے سے یہ آنسو

اے حسن پشیماں ترے قربان گئے ہم

ہم اور ترے حسن تغافل سے بگڑتے

جب تو نے کہا مان گئے مان گئے ہم

بدلا ہے مگر بھیس غم عشق کا تو نے

بس اے غم دوراں تجھے پہچان گئے ہم

ہے سیفؔ بس اتنا ہی تو افسانۂ ہستی

آئے تھے پریشان پریشان گئے ہم

(461) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saifuddin Saif. is written by Saifuddin Saif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saifuddin Saif. Free Dowlonad  by Saifuddin Saif in PDF.