وفا انجام ہوتی جا رہی ہے

وفا انجام ہوتی جا رہی ہے

محبت خام ہوتی جا رہی ہے

ذرا چہرے سے زلفوں کو ہٹا لو

یہ کیسی شام ہوتی جا رہی ہے

قیامت ہے محبت رفتہ رفتہ

غم ایام ہوتی جا رہی ہے

سنا ہے اب ترے لطف و کرم کی

حکایت عام ہوتی جا رہی ہے

دکھانے کو ذرا آنکھیں بدل لو

وفا الزام ہوتی جا رہی ہے

مرے جذب وفا سے خامشی بھی

ترا پیغام ہوتی جا رہی ہے

کوئی کروٹ بدل اے درد ہستی

تمنا دام ہوتی جا رہی ہے

محبت سیفؔ اک لطف نہاں تھی

مگر بدنام ہوتی جا رہی ہے

(482) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saifuddin Saif. is written by Saifuddin Saif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saifuddin Saif. Free Dowlonad  by Saifuddin Saif in PDF.