عمر گزری مری شیرینئ گفتار کے ساتھ

عمر گزری مری شیرینئ گفتار کے ساتھ

لب ملائے تھے کبھی میں نے لب یار کے ساتھ

غم جاناں کی اذیت غم دنیا کا عذاب

زندگی میں نے گزاری بڑے آزار کے ساتھ

گرد میں ڈوب گیا سلسلۂ شام و سحر

وقت بھی چل نہیں سکتا مری رفتار کے ساتھ

مری خوددار طبیعت نے بچایا مجھ کو

میرا رشتہ کسی دربار نہ سرکار کے ساتھ

دیکھنا کوچۂ جاناں میں کہیں سیفؔ نہ ہو

ایک سایا سا نظر آتا ہے دیوار کے ساتھ

(421) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saifuddin Saif. is written by Saifuddin Saif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saifuddin Saif. Free Dowlonad  by Saifuddin Saif in PDF.