پہلے جو ہم چلے تو فقط یار تک چلے

پہلے جو ہم چلے تو فقط یار تک چلے

پھر فن سے لے کے حجرۂ فن کار تک چلے

بت خانۂ جہان سے انکار ہے مجھے

لیکن وہ کیا ہوئے تھے جو انکار تک چلے

محو خیال تیری تجلی میں کیا ہوئے

موسیٰ بھی کوہ طور کے اسرار تک چلے

رمز خدا کی رمز بھری روشنی میاں

میں چاہتا تو ہوں مرے کردار تک چلے

کچھ ربط حسن یار کی تازہ گری سے ہو

آنکھوں سے ہو کے سلسلہ اظہار تک چلے

کربل کی خاک سے جو مری خاک جا ملے

پھر خاک میری مرکز انوار تک چلے

یادوں سے بچ نکلنے کا رستہ نہیں ملا

مسجد سے لے کے حسن کے بازار تک چلے

(493) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saim Ji. is written by Saim Ji. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saim Ji. Free Dowlonad  by Saim Ji in PDF.