سر خیال میں جب بھول بھی گئی کہ میں ہوں

سر خیال میں جب بھول بھی گئی کہ میں ہوں

اچانک ایک عجب بات یہ سنی کہ میں ہوں

تلاش کر کے مجھے لوٹنے کو تھا کوئی

مرے وجود کی خوشبو پکار اٹھی کہ میں ہوں

کہ تیرگی میں پلی آنکھ کو یقیں آ جائے

ذرا بلند ہو آہنگ روشنی کہ میں ہوں

وہ خالی جان کے گھر لوٹنے کو آیا تھا

مرے عدو کو خبر آج ہو گئی کہ میں ہوں

نہ جانے کیسی نگاہوں سے موت نے دیکھا

ہوئی ہے نیند سے بیدار زندگی کہ میں ہوں

لپیٹ دو صف ماتم اٹھا رکھو نوحے

پکارتا سر محشر سنا کوئی کہ میں ہوں

(452) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saima Asma. is written by Saima Asma. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saima Asma. Free Dowlonad  by Saima Asma in PDF.