سنتے رہتے ہیں فقط کچھ وہ نہیں کہہ سکتے

سنتے رہتے ہیں فقط کچھ وہ نہیں کہہ سکتے

آئنوں سے جو کہیں ان کو نہیں کہہ سکتے

ان کے لہجے میں کوئی اور ہی بولا ہوگا

مجھے لگتا ہے کہ ایسا وہ نہیں کہہ سکتے

شہر میں ایک دوانے سے کہلواتے ہیں

اہل پندار مرے خود جو نہیں کہہ سکتے

یوں تو مل جانے کو دم ساز کئی مل جائیں

دل کی باتیں ہیں ہر اک سے تو نہیں کہہ سکتے

جانے پھر منہ میں زباں رکھنے کا مصرف کیا ہے

جو کہا چاہتے ہیں وہ تو نہیں کہہ سکتے

(476) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saima Asma. is written by Saima Asma. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saima Asma. Free Dowlonad  by Saima Asma in PDF.