اس رستے پر جاتے دیکھا کوئی نہیں ہے

اس رستے پر جاتے دیکھا کوئی نہیں ہے

گھر ہے اک اور اس میں رہتا کوئی نہیں ہے

کبھی کبھی تو اچھا خاصا چلتے چلتے

یوں لگتا ہے آگے رستہ کوئی نہیں ہے

ایک سہیلی باغ میں بیٹھی روتی جائے

کہتی جائے ساتھی میرا کوئی نہیں ہے

مہر و وفا قربانی قصوں کی ہیں باتیں

سچی بات تو یہ ہے ایسا کوئی نہیں ہے

دیکھ کے تم کو اک الجھن میں پڑ جاتی ہوں

میں کہتی تھی اتنا اچھا کوئی نہیں ہے

اس کی وفاداری مشکوک ٹھہر جاتی ہے

کار وفا میں دشمن جس کا کوئی نہیں ہے

(477) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saima Asma. is written by Saima Asma. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saima Asma. Free Dowlonad  by Saima Asma in PDF.