تو یوں کہو نا دلوں کا شکار کرنا ہے

تو یوں کہو نا دلوں کا شکار کرنا ہے

ہوا کے ساتھ سفر اختیار کرنا ہے

بجا کہ زخم نہ گنوائیں گے مگر جاناں

وہ پھول کتنے ہیں جن کا شمار کرنا ہے

غرور و تمکنت و جہل سے نبھا لینا

فراز کوہ کو گویا غبار کرنا ہے

وہ بد سرشت پرندہ ہے اس کا مسلک ہی

جو پک گئے وہ ثمر داغدار کرنا ہے

اسے بھی رات گئے بے چراغ ہونا ہے

ہمیں بھی چوک میں کچھ انتظار کرنا ہے

وہ ایک اشک جو مندوب دل کا کہلائے

وہ ایک جھیل جسے آبشار کرنا ہے

(541) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Babar. is written by Sajjad Babar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Babar. Free Dowlonad  by Sajjad Babar in PDF.