فریب تھا عقل و آگہی کا کہ میری فکر و نظر کا دھوکا

فریب تھا عقل و آگہی کا کہ میری فکر و نظر کا دھوکا

جو آخر شب کی چاندنی پر ہوا تھا مجھ کو سحر کا دھوکا

میں باغبانوں کی سازشوں کو سیاستوں کو سمجھ چکا ہوں

خزاں کا کھا کر فریب پیہم اٹھا کے برق و شرر کا دھوکا

شعور پختہ کی خیر ہو جس نے زندگی کو بچا لیا ہے

تری نگاہ کرم نما نے دیا تو تھا عمر بھر کا دھوکا

دعاؤں کو ہاتھ اٹھا رہا ہوں یہ خود فریبی ملاحظہ ہو

فریب تسکین کا برا ہو میں کھا رہا ہوں اثر کا دھوکا

دکھائی دیتی ہے مسخ نیرؔ حسین صورت بھی زندگی کی

قصور ہے آئینے کا اس میں کہ ہے یہ آئینہ گر کا دھوکا

(1101) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.