گھرتے بادل میں تنہائی کیسی لگتی ہے

گھرتے بادل میں تنہائی کیسی لگتی ہے

ملن کا موسم اور جدائی کیسی لگتی ہے

سونے من کے تاروں سے جب باتیں ہوتی ہوں

دوجے آنگن کی شہنائی کیسی لگتی ہے

دل کی چوٹ ابھر آئے اور زخم ہرے ہو جائیں

یادوں کی چلتی پروائی کیسی لگتی ہے

تم کو شہر خیال میں رہنا کیسا لگتا ہے

وہ بستی جو دل نے بسائی کیسی لگتی ہے

چڑھتے روپ کی سورج دیوتا اور بھی مان بڑھائیں

دھندلی آنکھوں کی بینائی کیسی لگتی ہے

جگ بیتے جب جگ مگ یہ دل اس کی جوت سے تھا

اب جو وہ صورت پھر یاد آئی کیسی لگتی ہے

دل تو اپنا بھر بھر آئے نیت نہیں بھرے

عمر کا حاصل ایسی کمائی کیسی لگتی ہے

بچپن اور جوانی بوڑھی عمر کے در پے ہیں

تینوں زمانوں کی یکجائی کیسی لگتی ہے

باقرؔ ساری عمر گزاری کوئے ملامت میں

آخر عمر کی یہ رسوائی کیسی لگتی ہے

(474) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.