سر سے جنون عشق کا سودا نکالیے

سر سے جنون عشق کا سودا نکالیے

یا اپنے دل سے خواہش دنیا نکالیے

یا ہاتھ باندھ لیجئے دنیا کے سامنے

یا ہاتھ کھول کر ید بیضا نکالیے

یا موم بن کے خود کو حوادث میں ڈھالیے

یا سنگ سے شرار تمنا نکالیے

یا پیاس اپنی ابر کرم سے بجھائیے

یا خود پہاڑ کاٹ کے دریا نکالیے

یہ کیا کہ ساری عمر بہ‌ طرز جناب شیخ

پگڑی سے اپنی علم کا طرہ نکالیے

تحقیق میں تو بال کی بھی کھال کھینچیے

تخلیق میں پہاڑ سے چوہا نکالیے

طاقت کے آگے گربۂ مسکیں کی میاؤں میاؤں

نا طاقتی کو دیکھ کے پنجہ نکالیے

ناحق کی واہ واہ میں تقریر دل پذیر

حق کے خلاف عقل کا شوشہ نکالیے

بے باک ہے جو باقرؔ آشفتہ سر بہت

کچھ اس کی سرزنش کا بہانہ نکالیے

(452) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.