ترے تغافل سے ہے شکایت نہ اپنے مٹنے کا کوئی غم ہے

ترے تغافل سے ہے شکایت نہ اپنے مٹنے کا کوئی غم ہے

یہ سب بظاہر بجا ہے لیکن یہ آنکھ کیوں آج میری نم ہے

نئی امنگوں کو ساتھ لے کر رواں ہوں پھر جادۂ وفا پر

مگر ہے احساس نا مرادی کہ سہما سہما سا ہر قدم ہے

مری امیدوں کو روند کر اب مری خوشی کی ہے تم کو پروا

یہ کیا نیا روپ تم نے دھارا یہ کیا کوئی نت نیا بھرم ہے

تمہیں وہ لمحے تو یاد ہوں گے کہ جب تمہیں یاد تھے یہ فقرے

تمہیں مرے سر کا واسطہ ہے تمہیں مری جان کی قسم ہے

وہ مہرباں کیوں ہوئے ہیں مجھے پر وہ پوچھتے ہیں تو کہہ دو نیرؔ

حضور زندہ ہوں جی رہا ہوں بڑی نوازش بڑا کرم ہے

(415) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sajjad Baqar Rizvi. is written by Sajjad Baqar Rizvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sajjad Baqar Rizvi. Free Dowlonad  by Sajjad Baqar Rizvi in PDF.