گفتگو ہو دبی زبان بہت

گفتگو ہو دبی زبان بہت

ہیں لگائے رقیب کان بہت

کیوں نہ گردش اٹھائے جان بہت

ایک میں اور آسمان بہت

گالیوں کی روش کو کم کیجے

آپ کی چلتی ہے زبان بہت

دل کلیجہ دماغ سینہ و چشم

ان کے رہنے کے ہیں مکان بہت

ماہ سا رخ سخیؔ کو دکھلایا

آج تو تھے وہ مہربان بہت

(499) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sakhi Lakhnvi. is written by Sakhi Lakhnvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sakhi Lakhnvi. Free Dowlonad  by Sakhi Lakhnvi in PDF.