ہے چمن میں رحم گلچیں کو نہ کچھ صیاد کو

ہے چمن میں رحم گلچیں کو نہ کچھ صیاد کو

اب خدا ہی شاد رکھے بلبل ناشاد کو

سوجھتی تھی کوہ و صحرا میں یہی ہر دم مجھے

کیجئے غم قیس کا اور روئیے فرہاد کو

ہچکیاں آتی ہیں پر لیتے نہیں وہ میرا نام

دیکھنا ان کی فراموشی کو میری یاد کو

یاد میں ان کے حواس خمسہ دے دیتے ہیں ہم

آہ کو نالہ کو غل کو شور کو فریاد کو

جائے گی گلشن تلک اس گل کی آمد کی خبر

آئے گی بلبل مرے گھر میں مبارک باد کو

نزع کے دم بھی انہیں ہچکی نہ آئے گی کبھی

یوں ہی گر بھولے رہیں گے وہ سخیؔ کی یاد کو

(395) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sakhi Lakhnvi. is written by Sakhi Lakhnvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sakhi Lakhnvi. Free Dowlonad  by Sakhi Lakhnvi in PDF.